پی آئی اے کے محنت کشوں کی جدوجہد کو سرخ سلام

 

 

پی آئی اے کے محنت کش حکومت کے ادارے کو کمپنی بنانے اور مجوزہ نجکاری کے خلاف ہڑتال پرہیں۔حکومت کی تمام دھونس دھمکیوں اور لالچ کے باوجود محنت کشوں کی ثابت قدمی نے قیادت کوسمجھوتے بازی سے روکا،یہاں تک کہ ایر لیگ کے بڑے حصے نے نجکاری کی مخالفت کی اور ائیر لیگ دو حصوں میں تقسیم ہوگی،محنت کشوں نے حکومت کے لازمی سروس ایکٹ کو ماننے سے انکار کردیا۔جب حکومت مزدوروں کی تحریک نہ توڑا سکی تو اس نے ان پر وحشیانہ حملہ کردیا جس کے نتیجے میں دو محنت کش مواقع پر ہی شہید ہوگے اور 20کے قریب زخمی ہیں۔جن میں سے کچھ کی حالت نازک ہے۔حکمران طبقہ کا یہ حملہ ان کی کمزوری کو ظاہر کررہاہے۔یہ ظاہر کررہا ہے کہ یہ ریاست جہاں ایک طبقہ کے مفاد میں کام کرتی ہے یعنی سرمایہ دار طبقہ اور اس کے مفاد کی لیے قتل وغارت سے بھی دریغ نہیں کرتی۔لیکن محنت کشوں کے اس قتل کے خلاف پورے ملک میں پی آئی اے کے محنت کشوں نے تما م پروازیںروک دیں اور یہ ہڑتال آج تیسرے دن میں داخل ہوگی ہے۔ہڑتال اور اس قتل کے خلاف پورے ملک میں محنت کشوں نے احتجاجی مظاہرے اور یہ ہڑتال محنت کش طبقہ میں ایک نئی بیداری کا باعث بن رہی ہے بہت ساری ٹریڈیونینز پی آئی اے کے محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے احتجاجات اور ہڑتال کا عندیہ دے چکے ہیں۔یہ ساری صورتحال پاکستان میںایک نئی طاقتور مزدور تحریک کو جنم دے رہی ہے،حکمران طبقہ اس صورتحال میں شدید خوف ذدہ ہے اور اس نے واپڈ کی نجکاری ملتوی کرنے کا اعلان کردیا ،اس صورتحال نے حکمران طبقہ میں تقسیم کوگہرا کردیا ہے جیسے جیسے یہ ہڑتال بڑے گی اس تقسیم میں اضافہ ہوگا۔اس وقت جہاں ضرورت اس امر کی ہے کہ اس تحریک پر مزدور طبقہ کا کنٹرول ہو جس کے لیے کام کی جگہ پر کمیٹیوں میں پی آئی اے کے محنت کش منظم ہوں۔اس کے ساتھ ملک گیر سطح پر متحدہ محاذ کے ذر یعے تحریک کو وسیع کرنے کی ضرورت ہے یوں ہم نیولبر ازم کی پالیسیوں اور نجکاری کو شکست دے سکتے ہیں اور اس نظام کے خلاف بڑی جدوجہد تعمیر کی جاسکتی ہے۔

 

۱)لازمی سروس ایکٹ کا خاتمہ

 

۲)نجکاری ختم جائے اور نجکاری کئے گے اداروں کو دوبارہ سرکاری تحویل میں لے کرمحنت کشوں کے جمہوری کنٹرول میں دیا جائے۔

 

۳)محنت کش طبقہ کی ایکشن کمٹیاں تشکیل دی جائیں جو نجکاری اور دیگر حوالوں سے فیصلہ کرنے کی مجاذ ہوں۔

 

۴)ایک وسیع تر عام ہڑتال کے ذریعے حکمران طبقہ کو نجکاری کی پالیسی سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے۔